Deen-E-Ahmad Ka Jo Aaj Salar Hay (Feat. Ismatullah & Sharif)

Deen-E-Ahmad Ka Jo Aaj Salar Hay (Feat. Ismatullah & Sharif)

Al Islam

Альбом: Mubarak Ahmad Zafar
Длительность: 7:30
Год: 2020
Скачать MP3

Текст песни

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے
ساتھ فوجوں کی کوئی نہ یلغار ہے
ابنِ منصور کی ایک للکار ہے

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے
ساتھ فوجوں کی کوئی نہ یلغار ہے
ابنِ منصور کی ایک للکار ہے

ڈنکا توحید کا اب بجائیں گے ہم
پرچمِ دینِ احمدؐ اُڑائیں گے ہم
ڈنکا توحید کا اب بجائیں گے ہم
پرچمِ دینِ احمدؐ اُڑائیں گے ہم
ڈنکا توحید کا اب بجائیں گے ہم
پرچمِ دینِ احمدؐ اُڑائیں گے ہم

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے

خوابِ ناصرؓ کی تعبیر بن جائیں گے
زہرِ نفرت کی اکسیر بن جائیں گے
ہم محبت کی تنویر بن جائیں گے
نئی اُندلس کی تقدیر بن جائیں گے

اپنا قبضہ دلوں پر جمائیں گے ہم
اہلِ اُندلس کو اپنا بنائیں گے ہم
اپنا قبضہ دلوں پر جمائیں گے ہم
اہلِ اُندلس کو اپنا بنائیں گے ہم
اپنا قبضہ دلوں پر جمائیں گے ہم
اہلِ اُندلس کو اپنا بنائیں گے ہم

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے
دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے، نہ تلوار ہے

قرطبہ ماضی کا داستاں بن چکا
کسرِ غرناطہ عبرت نشاں بن چکا
روبِ اشبیلیہ بھی دھواں بن چکا
گویا مردوں کا یہ اِک جہاں بن چکا

اُس پہ آنسو نہ ہرگز بہائیں گے ہم
نئے ارض و سما اب بنائیں گے ہم
اُس پہ آنسو نہ ہرگز بہائیں گے ہم
نئے ارض و سما اب بنائیں گے ہم
اُس پہ آنسو نہ ہر گے بہائیں گے ہم
نئے ارض و سما اب بنائیں گے ہم

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے
ساتھ فوجوں کی کوئی نہ یلغار ہے
ابنِ منصور کی ایک للکار ہے

بارسلونا ہو یاکہ والنسیا
میڈرڈ کی زمیں ہو کہ اشبیلیہ
ارضِ جبرالٹر یا کہ ہو مالاگا
گویا سارے کا سارا ہی ہسپانیہ

لاجرم کھوئی میرہ سپائیں گے ہم
اُس کو پائے محمدؐ ملائیں گے ہم
لاجرم کھوئی میرہ سپائیں گے ہم
اُس کو پائے محمدؐ ملائیں گے ہم
لاجرم کھوئی میرہ سپائیں گے ہم
اُس کو پائے محمدؐ ملائیں گے ہم

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے

روشنی البشارت کی بڑھتی رہے
اُس کی بستی ہمیشہ ہی بستی رہے
اُس پہ ہر صبح خوشیوں کی چڑھتی رہے
اُس پہ رحمت خدا کی برستی رہے

نورِ ایماں کی شمعیں جلائیں گے ہم
مسجدیں اور بھی اب بنائیں گے ہم
نورِ ایماں کی شمعیں جلائیں گے ہم
مسجدیں اور بھی اب بنائیں گے ہم
نورِ ایماں کی شمعیں جلائیں گے ہم
مسجدیں اور بھی اب بنائیں گے ہم

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے
ساتھ فوجوں کی کوئی نہ یلغار ہے
ابنِ منصور کی ایک للکار ہے

حق کی لوگوں کو توفیق کے پہچاں ملے
اُس کے ہر باسق و نورِ ایماں ملے
ہے یہ مقصد ہمارا فقط، اے خدا
تیری نصرت سے ہم کو یہ اِچّھا ملے

تیری نصرت اگر پاتے جائیں گے ہم
عبدِ رحمان ہر جاں دکھائیں گے ہم
تیری نصرت اگر پاتے جائیں گے ہم
عبدِ رحمان ہر جاں دکھائیں گے ہم
تیری نصرت اگر پاتے جائیں گے ہم
عبدِ رحمان ہر جاں دکھائیں گے ہم

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے
ساتھ فوجوں کی کوئی نہ یلغار ہے
ابنِ منصور کی ایک للکار ہے

ابنِ منصور کی ایک للکار ہے
ابنِ منصور کی ایک للکار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے
ساتھ فوجوں کی کوئی نہ یلغار ہے

دینِ احمدؐ کا جو آج سالار ہے
تیر ہاتھوں میں اُس کے نہ تلوار ہے
ساتھ فوجوں کی کوئی نہ یلغار ہے
ابنِ منصور کی ایک للکار ہے

ایک للکار ہے