Bhar Do Jholi Meri Ya Muhammad

Bhar Do Jholi Meri Ya Muhammad

Mohammad Bilal Qadri Mosani

Длительность: 10:08
Год: 2007
Скачать MP3

Текст песни

بھر دو جھولی میری یا محمد ﷺ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

بھر دو جھولی میری یا محمد ﷺ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

کچھ نواسوں کا صدقہ عطا ہو
اپنے پیاروں کا صدقہ عطا ہو
در پہ آیا ہوں بن کر سوالی

بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

تم زمانے کے مختار ہو یا نبی
بے کسوں کے مددگار ہو یا نبی
تم زمانے کے مختار ہو یا نبی
بے کسوں کے مددگار ہو یا نبی

سب کی سنتے ہو اپنے ہوں یا غیر ہوں
سب کی سنتے ہو اپنے ہوں یا غیر ہوں
تم غریبوں کے غم خوار ہو یا نبی

بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

ہم ہیں رنج و مصیبت کے مارے ہوئے
سخت مشکل میں ہیں غم سے ہارے ہوئے
ہم ہیں رنج و مصیبت کے مارے ہوئے
سخت مشکل میں ہیں غم سے ہارے ہوئے
یا نبی کچھ خدارا ہمیں بھیک دو
یا نبی کچھ خدارا ہمیں بھیک دو
در پہ آئے ہیں جھولی پسارے ہوئے

بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

ہے مخالف زمانہ کدھر جائیں ہم
حالت بے کسی کس کو دکھلائیں ہم
ہے مخالف زمانہ کدھر جائیں ہم
حالت بے کسی کس کو دکھلائیں ہم
ہم تمہارے بھکاری ہیں یا مصطفی
ہم تمہارے بھکاری ہیں یا مصطفی
کس کے آگے بھلا ہاتھ پھیلائیں ہم

بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

حق سے پائی وہ شانِ کریمی
مرحبا دونوں عالم کے والی
ہاں، مرحبا دونوں عالم کے والی

وہ محمد ﷺ کا پیارا نواسہ
وہ محمد ﷺ کا پیارا نواسہ
جس نے سجدے میں گردن کٹا لی

جو ابنِ مرتضا نے کہا خوب ہے
قربانیٔ حسین کا انجام خوب ہے
قربان ہو کے فاطمہ زہرا کے چین نے
دینِ خدا کی شان بڑھائی حسین نے
بخشی ہے جس نے مذھب اسلام کو حیا
کتنی عظیم حضرت شبیر کی ہے ذات
میدانِ کربلا میں شہہ خوش خصال نے
میدانِ کربلا میں شہہ خوش خصال نے
سجدے میں سر کٹا کے محمد ﷺ کے لعل نے
سجدے میں سر کٹا کے محمد ﷺ کے لعل نے

زندگی بخش دی بندگی کو
آبرو دینِ حق کی بچا لی
ہاں، آبرو دینِ حق کی بچا لی

وہ محمد ﷺ کا پیارا نواسہ
وہ محمد ﷺ کا پیارا نواسہ
جس نے سجدے میں گردن کٹا لی

بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

حشر میں اُن کو دیکھیں گے جس دم
امتی یہ کہیں گے خوشی سے
ہاں، امتی یہ کہیں گے خوشی سے
آرہے ہیں وہ دیکھو محمد ﷺ
آرہے ہیں وہ دیکھو محمد ﷺ
جن کی ہے شان سب سے نرالی

محشر کے روز پیش خدا ہوں گے جس گھڑی
ہوگی گناہ گاروں میں کس درجہ بے کلی
آتے ہوئے نبی کو جو دیکھیں گے امتی
آتے ہوئے نبی کو جو دیکھیں گے امتی
ایک دوسرے سے سب یہ کہیں گے خوشی خوشی
آرہے ہیں وہ دیکھو محمد ﷺ
جن کی ہے شان سب سے نرالی

بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

عاشقِ مصطفی کی اذان مے
اللہ اللہ کتنا اثر تھا
ہاں، اللہ اللہ کتنا اثر تھا

سچا یہ واقعہ ہے اذانِ بلال کا
اک دن رسولِ پاک سے لوگوں نے یوں کہا
یا مصطفی, اذان غلط دیتے ہیں بلال
کہیے حضور آپ کا اس میں ہے کیا خیال
فرمایا مصطفی نے یہ سچ ہے تو دیکھیے
وقت سحر کی آج اذاں اور کوئی دے
حضرت بلال نے جو اذان سحر نہ دی
حضرت بلال نے جو اذان سحر نہ دی
قدرت خدا کی دیکھو نہ مطلق سحر ہوئی
قدرت خدا کی دیکھو نہ مطلق سحر ہوئی

عاشقِ مصطفی کی اذان مے
اللہ اللہ کتنا اثر تھا
ہاں، اللہ اللہ کتنا اثر تھا

آئے نبی کے پاس پھر اصحاب با صفا
کی عرض مصطفی سے کہ یا شہہ انبیا
ہے کیا سب سحر نہ ہوئی آج مصطفی
جبریل لائے ایسے میں پیغام کبریا
پہلے تو مصطفی کو ادب سے کیا سلام
بعد از سلام ان کو خدا کا دیا پیام
یوں جبریل نے کہا خیر الانام سے
اللہ کو ہے پیار تمہارے غلام سے
فرما رہا ہے آپ سے یہ رب ذوالجلال
ہوگی نہ صبح دیں گے جب تک نہ اذان بلال
ہوگی نہ صبح دیں گے جب تک نہ اذان بلال

عاشقِ مصطفی کی اذان مے
اللہ اللہ کتنا اثر تھا
ہاں، اللہ اللہ کتنا اثر تھا

عرش والے بھی سنتے تھے جس کو
عرش والے بھی سنتے تھے جس کو
کیا اذان تھی اذانِ بلالی

بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

کاش پرنم دیار نبی میں
جیتے جی ہو بلاوا کسی دن
ہاں، جیتے جی ہو بلاوا کسی دن

حالِ دل مصطفی کو سناؤں
حالِ دل مصطفی کو سناؤں
تھام کر اُن کے روضے کی جالی
حالِ دل مصطفی کو سناؤں
تھام کر اُن کے روضے کی جالی

بھر دو جھولی میری یا شاہ مدینہ
لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

کچھ نواسوں کا صدقہ عطا ہو
اپنے پیاروں کا صدقہ عطا ہو
در پہ آیا ہوں بن کر سوالی

در پہ آیا ہوں بن کر سوالی
در پہ آیا ہوں بن کر سوالی