Tanhaee

Tanhaee

Zia Mohyeddin

Длительность: 2:14
Год: 1999
Скачать MP3

Текст песни

پھر کوئی آیا دل زار؟
نہیں کوئی نہیں
راہرو ہوگا
کہیں اور چلا جائے گا
ڈھل چکی رات
بکھرنے لگا تاروں کا غبار
لڑکھڑانے لگے ایوانوں میں خوابیدہ چراغ
سو گئی راستہ تک تک کے ہر اک راہ گزار
اجنبی خاک نے دھندلا دیئے قدموں کے سراغ
گل کرو شمعیں
بڑھا دو مے و مینا و ایاغ
اپنے بے خواب کواڑوں کو مقفل کر لو
اب یہاں کوئی نہیں
کوئی نہیں آئے گا