Kabhi To Tumko Yaad

Kabhi To Tumko Yaad

Ahmed Rushdi

Длительность: 4:10
Год: 1984
Скачать MP3

Текст песни

کبھی تو تم کو یاد آئیں گی
وہ بہاریں، وہ سماں

جھکے جھکے بادلوں کے نیچے
ملے تھے ہم تم جہاں جہاں

کبھی تو تم کو یاد آئیں گی

تم سے بچھڑے صدیاں بیتیں، پھر بھی ہمیں یاد آتے ہو
سایہ بن کے، آہٹ بن کے، آج بھی تم تڑپاتے ہو

زندگی کتنی بیزار ہے
تم نے ابھی تو مجھ سے کہا تھا، "تم سے پیار ہے"

کہاں گئیں وہ پیار کی قسمیں؟
پیار کا وعدہ کیا ہوا؟
(بے وفا، بے وفا)
کبھی تو تم کو یاد آئیں گی

جتنا تم کو اپنا سمجھا اُتنے ہی تم بیگانے تھے
ہم نے کیا کیا آس لگائی، ہم کتنے دیوانے تھے

زندگی کتنی بیزار ہے
تم نے ابھی تو مجھ سے کہا تھا، "تم سے پیار ہے"

کہاں گئیں وہ پیار کی قسمیں؟
پیار کا وعدہ کیا ہوا؟
(بے وفا، بے وفا)